نیویارک،20جنوری(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) گذشتہ روز جاری ہونے والے بیان کے مطابق القاعدہ کمانڈر محمد حبیب بوسعدون التونسی تیونس کا شہری تھا۔ بوسعدون القاعدہ کے بیرون ملک بالخصوص مغربی ملکوں میں دہشت گرد کارروائیوں کا انتظام کرتا تھا۔ وہ شامی شہر ادلب میں جمعرات کے روز امریکی فضائی حملے میں ہلاک ہوا۔پینٹاگان کے ترجمان پیٹر کک کے مطابق بو سعدون التونسی 17جنوری کو شام کی ادلب گورنری میں کی جانے والی امریکی فضائیہ کی ایک کارروائی میں ہلاک ہوا۔ وہ القاعدہ کے بیرونی ممالک میں دہشت گرد حملوں کا انتظام کیا کرتا تھا۔ مسٹر کک نے مزید بتایا کہ التونسی ماضی میں متعدد مغربی ملکوں میں ہونے والی دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ محمد حبیب بو سعدون التونسی 2014 میں شام آیا۔ اس سے قبل وہ مشرقی یورپ سمیت مشرق وسطی کے متعدد ملکوں میں مقیم رہا جہاں اس کے انتہا پسندوں سے گہرے روابط رہے ہیں۔
دریں اثنا امریکی محکمہ دفاع نے 12جنوری کو القاعدہ کے ایک اور انتہا پسند رہنما عبدالجلیل المسلمی کو ادلب ہی میں ایک فضائی کارروائی میں ہلاک کرنے کا دعوی کیا۔پینٹاگان کے ترجمان پیٹر کک نے 5 جنوری کو اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ہم شام میں القاعدہ کے خلاف اپنی کارروائیاں اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک وہاں سے القاعدہ کا مکمل طور پر خاتمہ نہیں ہو جاتا۔